اسلام آباد(جی این اے)ن لیگ کو اپنی شرائط پر ووٹ دوں گا،اگرانتخابات میں میری کامیابی ہوتی تو میں کہہ سکتا تھا کہ یہ مینڈیٹ میرا ہے،مگرعوام ...
بلاول نے مشورہ دینے کے اندازمیں کہا کہ سب کو باہم ملکر فیصلہ سازی کرنا ہوگی،کیونکہ لوگ بھی کہہ چکے ہیں کہ جو بھی حکومت کرے گا اسے دوسرے افرادکیساتھ بھی رابطہ کرنا پڑے گا،عوامی فیصلہ ہی ایسا آیا ہے کہ اب تمام جماعتوں کو ہی ملکر بیٹھنا ہوگا تاکہ نظام پارلیمان،معیشت،وفاق اورجمہوریت کو بچایا جاسکے۔سیاسی اتحادقائم کرنے والی جماعتوں کو کسی اورکے بھی چند پوائنٹس تسلیم کرنا ہونگے اسکا بہترین طریقہ مزاکرات ہی ہیں،اب حکومت بنانے میں جتنی تاخیر ہورہی ہے ہمارے ملک کے سیاسی استحکام بھی اٹھتے سوالوں کی زدمیں ہے،لہذاجلدی حکومت بن جاتی تو اچھا ہوتا۔۔
ہماری جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے پاس آنے والوں سے بات چیت کریں گے،ن لیگ کی شرائط کے بجائے اپنی شرائط پر ووٹ دوں گا،مشاورتی کمیٹیاں جو حکومت بنانے کیلئے ہیں وہ بھی بہت سست چل رہی ہیں۔اسکا نقصان ملک اورجمہوریت کو ہورہا ہے۔ہم اپنے موقف پر بھی قائم ہیں جس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،ایک سوال کے جواب میں ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے باہم رابطے میں ہوں،مولانا اگر بات کررہے ہیں تو ان سے پھرپوچھیں۔ملا بھی ہوں تو آئین یا جمہوریت پر بات کی یا سودے بازی کوئی کی ہے؟
کوئی تبصرے نہیں