Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

مولانا فضل الرحمن کے پی ٹی آئی سے متعلق بیان نے تہلکہ مچا دیا

  اسلام آباد(جی این اے)شدید مخالفت کی برف پگھل گئی،پی ٹی آئی کی طرف سے ہی نہیں مولانا فضل الرحمن بھی پی ٹی آئی کیساتھ مل بیٹھنے کو تیارہو...

  اسلام آباد(جی این اے)شدید مخالفت کی برف پگھل گئی،پی ٹی آئی کی طرف سے ہی نہیں مولانا فضل الرحمن بھی پی ٹی آئی کیساتھ مل بیٹھنے کو تیارہوگئے۔میں پی ٹی آئی کے خلاف عدم اعتماد کی قراردادلانے کا حامی نہیں تھا،عمران خان کے خلاف یہ قرارداد جنرل باجوہ کی ہدایت پر لائی گئی تھی جس پر پیپلز پارٹی اورن لیگ دونوں نے مہرلگائی،مولانا فضل الرحمان نے تہلکہ خیز انکشافات کردئیے۔

مولانا فضل الرحمن نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جنرل (ر)باجوہ اورلیفٹننٹ جنرل فیض حمید اس وقت ایک دوسرے کیساتھ رابطہ کرتے تھے اورجنرل باجوہ کے پاس آئے اوریہ کہا کہ جو بھی کرنا ہے وہ نظام کے اندررہتے ہوئے ہی کریں جسکے بعد یہ قراردادپیش کی گئی۔اگرمیں اس وقت قرارداد پر عدم اعتماد سے انکاری ہوجاتا تو میرے بارے میں یہ کہا جاتا کہ میں شائدعمران خان کو بچانا چاہتا ہوں،میں تو تحریک کے تحت حکومت ختم کروانے کا حامی تھا اورپیپلزپارٹی تحریک چلا رہی تھی،اسٹیبلشمنٹ نے ہی پی ٹی آئی بنائی تھی اورانہوں نے ہی اسکی حکومت بھی گرادی۔

مزید یہ بھی کہا کہ دھاندلی گزشتہ الیکشن میں بھی کی گئی تھی اوراب بھی کی گئی ہے،جسکا فائدہ سامنے سے تو ن لیگ کو ہوا لیکن یہ بھی افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ لاہورسے نوازشریف کو جتوادیا گیا ہے،اگراسٹیبلشمنٹ کے خیال سے الیکشن شفاف ہوگئے تو پھر دفن ہوگیا نومئی کا بیانیہ بھی۔اب ایوان کے بجائے میدان میں فیصلے ہوں گے،گزشتہ اتحاد حکومت بنانے کے بجائے تحریک کیلئے تھا،شہباز شریف کو میں نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیا تھا مگر وہ کچھ بولے بغیر ہی چلے گئے،پی ٹی آئی کے آنے والے وفدسے بات کروں گا۔

میرے نزدیک پارلیمنٹ کی حیثیت کوئی نہیں ہے،تحفظات دل میں رکھ کراسمبلی پہنچ رہے ہیں،ہال میں بیٹھ کر صرف مراعات سے لطف اندوزہونگے،مگرکہیں اورسے فیصلے آئیں گے،ہم حکومت بنانے کے عمل میں شمولیت نہیں کریں گے۔


کوئی تبصرے نہیں