Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

فرزندعلی ہاشمی کی کتاب راولپنڈی کی شعری روایت کی پروقارتقریب رونمائی

 اسلام آباد(جی این اے)"زاویہ"ایسی تنظیم جوادب وثقافت میں منفردمقام رکھتی ہے اسکے زیرِ اہتمام اور اکادمی ادبیات پاکستان کے تعاون سے...


 اسلام آباد(جی این اے)"زاویہ"ایسی تنظیم جوادب وثقافت میں منفردمقام رکھتی ہے اسکے زیرِ اہتمام اور اکادمی ادبیات پاکستان کے تعاون سے نوجوان شاعر، ادیب اور محقق فرزند علی ہاشمی کی کتاب" راول پنڈی کی شعری روایت" کی تقریبِ رونمائی و پذیرائی کا انعقاد کیا گیا ۔

 تقریب کی صدارت کرنے کا اعزازراول دیس کے معتبر شاعر، ادیب اور نقاد خاور اعجازکو حاصل ہوا۔اسی طرح مہمان خصوصی جید اُستاد، محقق اور نقاد ڈاکٹر ارشد محمود ناشادتھے،جبکہ مہمان اعزازکے طورپرمعروف صحافی و ادیب ڈاکٹر زاہد حسن چغتائی شریک محفل ہوئے۔ 

صاحبِ صدارت خاور اعجاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرزند علی ہاشمی لائقِ تحسین اور مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے ادبی روایت کو نہ صرف محفوظ کرنے کی بھرپور انداز میں ابتدا کی بلکہ راول پنڈی کی ادبی روایت کے بعض نیم روشن گوشوں کو اجالا فراہم کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد نے کہا کہ یہ کتاب فاضل محقق کی خطہ ء پوٹھوہار، اپنی مٹی اور بُوباس نیز ادب و ثقافت کے ساتھ لگن کا بیّن ثبوت ہے۔ انھوں نے فرزند علی ہاشمی کی تحقیق کو عشروں سے ادبی تاریخ پر پڑی گرد کو جھاڑنے اور کُریدنے سے منسوب کیا، نیز اہم تحقیقی کام کی تکمیل پر مبارک باد پیش کی۔

 مہمانِ اعزاز ڈاکٹر زاہد حسن چغتائی نے تذکرہ نگاری کی ذیل میں کتاب کو خوب سراہا ۔ ان کے مطابق متذکرہ کتاب کی قدر و قیمت عیاں و بیاں ہے کہ آنے والے محققین اس سے نہ صرف حظ اٹھائیں گے بلکہ اسے اپنے تحقیقی منصوبوں میں شامل کر سکیں گے۔ 

ڈاکٹر روش ندیم نے کہا کہ جن روایات، اسالیب اور تحاریک کے تحت ادبی تاریخ آگے بڑھتی ہے، اسے کھنگالنا، اس پر تحقیق و تنقید کرنا اور ترتیب دے کر اگلی نسل تک پہنچانا وقت کا اہم تقاضا ہے۔ ان کے مطابق یہ کتاب محض تذکرہ نہیں کیوں کہ محقق نے حوالہ جات، حواشی اور کتابیات کو التزام کے ساتھ اپنی تحقیق کا حصہ بنایا ہے جو کہ فاضل محقق کی جانب سے ایک اہم اضافہ ہے، نیز راول پنڈی کے ضمن میں یہ کتاب آئندہ آنے والی تحقیق کا حوالہ بنے گی۔

 ڈاکٹر عابد سیال کا کہنا تھا کہ شعر و ادب کی تاریخ تذکروں کی مرہونِ منت ہے کہ انھی کی بنیاد پر ادبی تاریخ و تحقیق اپنا سفر جاری رکھتی ہے۔ انھوں نے صاحبِ کتاب کو ہدیہ ء تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حمیرا اشفاق نے فرزند علی ہاشمی کی شخصیت کے ضمن میں کہا کہ ہمیں نسبتوں نے یکجا کر رکھا ہے اور فن کے حوالے سے تقسیم سے قبل اور بعد دونوں صورتوں میں راول پنڈی کی شعری روایت کو دہائیوں میں تقسیم کرتے ہوئے نہایت سلیقے سے پیش کیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں