Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

پرویز مشرف کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار

  اسلام آباد (جی این اے) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی سزا کے خلاف اپیل خارج ،سپریم کورٹ نے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا...


 
اسلام آباد (جی این اے) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی سزا کے خلاف اپیل خارج ،سپریم کورٹ نے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق کیسز کی سماعت کی۔  وفاقی حکومت نے پرویزمشرف کی سزا کےخلاف اپیل کی مخالفت کی،۔پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے خصوصی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل پر دلائل دینا شروع کیے تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پرویز مشرف کے ورثا کی عدم موجودگی میں تو ان کے وکیل کونہیں سن سکتے۔ مفروضوں کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہونے چاہئیں، وکیل سلمان صفدر نے کہا اس عدالت کے اقدام کو سراہتا ہوں لیکن پرویز مشرف کے ورثا پاکستان میں مقیم نہیں ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا آرٹیکل 12 کے تحت مشرف کے ساتھ ملوث تمام افراد کے خلاف عدالتی دروازے تو کھلے ہیں، جس پر وکیل سلمان صفدر بولے ایمرجنسی کے نفاذ میں پرویز مشرف تنہا ملوث نہیں تھے، اس وقت کے وزیراعظم، وزیر قانون، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے ججز بھی ملوث تھے، پرویز مشرف کو سنے بغیر خصوصی عدالت نے سزا دی، ایک شخص کو پورے ملک کے ساتھ ہوئے اقدام پر الگ کر کے سزا دی گئی۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اگر 1999 کی ایمرجنسی کی تحقیقات ہوتیں تو 3 نومبرکا اقدام نہ ہوتا۔سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے کا فیصلہ برقرار رکھا۔


کوئی تبصرے نہیں