Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

درخت ہماری زمین کے محافظ

(ثمینہ چوہدری)  درخت زمین اور زمین کے اندرونی حصے کی بقا کی علامت اور ضمانت کے طور پر کام کرتے ہیں۔  یہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک تحفہ ہیں، ج...

(ثمینہ چوہدری)


 درخت زمین اور زمین کے اندرونی حصے کی بقا کی علامت اور ضمانت کے طور پر کام کرتے ہیں۔  یہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک تحفہ ہیں، جو موسم کو اعتدال میں  رکھنے  اور خوشگوار ماحول پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوتے  ہیں۔ درخت کسی بھی قوم کے لیے انمول اثاثہ ہوتے ہیں جو ضروری وسائل جیسے پھل، سبزیاں، پانی اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔  وہ کرہ ارض کی خوبصورتی میں بھی حصہ ڈالتے ہیں اور سیلاب کی روک تھام، مٹی کے کٹاؤ پر قابو پانے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے لیے ایک اہم ذریعہ  ہیں۔ درخت لگانا صرف ایک فرض ہی نہیں بلکہ ثواب کا کام  بھی ہے کیونکہ درخت انسانیت کا سب سے مخلص دوست مانا جاتاہے ۔  تاہم تیز رفتار ترقی نے زمین کو فضائی آلودگی، گرین ہاؤس کے اثرات اور گلوبل وارمنگ جیسے خطرات سے دوچار کر دیا ہے، جس سے جانداروں  پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔

 اگرچہ ترقی اور آلودگی لازم و ملزوم نظر آتے ہیں، لیکن درختوں کی کثرت ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ درخت مختلف قسم کی آلودگی کے خلاف ڈھال کا کام کرتے ہیں یہ  انسانوں کو آکسیجن   فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ  فضائی آلودگی کو  بھی کم کرتے ہیں۔ دس بڑے درخت ایک ایئر کنڈیشنر کے برابر ٹھنڈک پیدا کر سکتے ہیں، جو ایک صاف اور تازگی کا ماحول پیش کرتے ہیں۔

 درخت اپنے ماحولیاتی فوائد کے علاوہ زمین کو قابل کاشت بنانے، چارہ، ایندھن، سایہ، لکڑی اور پھل فراہم کرنے میں بہت زیادہ فائدہ مندثابت ہوتےہیں۔  بدقسمتی سے ہمارے ملک میں جنگلات کا موجودہ احاطہ صرف چار فیصد ہے، جو تجویز کردہ پچیس فیصد سے بھی کم ہے۔  جنگلات کی کٹائی، غیر قانونی درختوں کی کٹائی اور شہری آبادی میں اضافہ ہمارے ماحول کے لیے شدید خطرہ ہے۔


سربیا کے ایک سائنسدان ایوان نے جب یہ دیکھا کہ بڑے شہروں میں جگہ کی کمی کی وجہ سے درختوں کی تعداد میں بھی کمی  ہو رہی ہے تو انہوں نے  لیکویڈ درخت کا  بہت ہی انوکھا آئیڈیا پیش کیا  جس کی نا تو جڑیں ہیں اور نا ہی پتے ایک جیتا جاگتا مائع درخت۔ یہ ایک بنچ کے اندربنایا گیا جیسے ایک فش ٹینک ۔ یہ ایک اصلی درخت کی طرح ہوا کو صاف شفاف کردیتاہے، یہ پانی اور خاص سیکرٹ چیز مائیکروالکائی سے بھرا ایک ٹینک ہے۔ ایوان نے یہ بھی بتایا کہ کائی  زندہ اجسام  کی ایک شکل ہے پانی، دھوپ اور کاربن ڈائی  آکسائیڈپر کائی ہوتی ہے۔ یہ کائی جب پانی میں سانس لیتی ہے توآلودگی کو کھینچ لیتی ہے اور تازہ ہوا باہر نکال دیتی ہے۔ جتنی زیادہ یہ ہوا صاف کرتی ہے  اتنی ہی کائی سبز ہوتی جاتی ہے۔ آپ اس ٹینک کو کہیں بھی لگا سکتے ہیں اندر یا باہر شہروں میں درختوں کی کمی کی وجہ سے  آلودگی  کے مسائل  کو اس بہترین ایجاد سے حل کیا جاسکتا ہے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر وڈیو بھی وائرل ہوچکی ہے۔

 انسانوں کی طرح درخت بھی ترقی کے مختلف مراحل سے گزرتے ہیں، جنہیں دیکھ بھال، پانی، صاف ماحول اور آفات سے تحفظ کی ضرورت ہوتی ہے۔  یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی زمین کے لیے خوشگوار اور سازگار ماحول کو یقینی بنائیں۔

 تاہم، ہمارے ملک میں جنگلات کا موجودہ احاطہ، اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم کی 2020 کی رپورٹ کے مطابق، صرف چار فیصد کے قریب ہے، جس میں فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے، افراد کے لیے ذمہ داری لینا بہت ضروری ہے۔  اگر پاکستان کا ہر فرد اپنے گردونواح کو گرین بیلٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لے تو ملک جنت نظیر بن سکتا ہے اور بے شمار ماحولیاتی اور معاشی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔  یہ وقت ہے کہ درختوں کا احترام کرتے ہوئے انکی اہمیت کو سمجھیں، انہیں کاٹنے کے بجائے ان کی حفاظت کریں اور نئے  پودے لگانے کا بھی  عہد کریں۔

کوئی تبصرے نہیں