Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

سپریم کورٹ آف پاکستان کی لائٹس کیوں بجھا دی گئیں؟

اسلام آباد:(جی این اے)سپریم کورٹ کے اندر،باہر اور پارکنگ کی لائٹس بجھا دی گئیں تاہم تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری تاحال سپریم کورٹ میں مو...

اسلام آباد:(جی این اے)سپریم کورٹ کے اندر،باہر اور پارکنگ کی لائٹس بجھا دی گئیں تاہم تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری تاحال سپریم کورٹ میں موجود ہیں۔

فواد چوہدری کے مطابق فیصل چوہدری چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کے گھر گئے ہیں ان کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل چوہدری چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کوتوہین عدالت کی درخواست دینےگئےہیں،اگر وہاں سے کوئی نتیجہ نکلا تو ٹھیک،ورنہ دیکھیں گے۔اس دوران پولیس حکام نے سپریم کورٹ میں فواد چوہدری سے ملاقات بھی کی ہے۔


1 تبصرہ

  1. پی ٹی آئی شر پسند عناصرکے فوجی تنصیبات پر حملے ’9 مئی کو سیاہ‘ باب قرار.............. کالم..اندر کی بات...کالم نگار....اصغر علی مبارک..............................فوجی تنصیبات پر شدت پسند افراد کے حملوں کیخلاف پاکستانی عوام کو کھڑے ہونا ہوگا.جی ایچ کیو اور لاہور کور کمانڈر ہاؤس پاک فوج کے ورثے ہیں – اس لیے انہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔ پی ٹی آئی شر پسند عناصرکے فوجی تنصیبات پر حملے کو پاک فوج کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ فوج نے ہر خطرے سے پاکستان کا دفاع کیا ہے،پاک فوج نے اس آزمائش کی گھڑی میں مثالی تحمل کا مظاہرہ کیا ہے جو ملک میں امن اور استحکام کیلئے پاک فوج کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ملکی اداروں کے تقدس کے تحفظ کیلئے ہر قانونی کارروائی کی جائے۔ پاکستانیوں کو یہ اعلان کر دینا چاہیئے کہ جلاؤ گھیراؤ ان کے نام پر نہیں کیا جاسکتا، پاکستانیوں کو اپنی فوجی تنصیبات کی حفاظت کیلئے آگے آنا چاہیئے اور انہیں تخریب کاروں کو لوٹ مار اور آتش زنی سے روکنا چاہیئے۔ یہ ہمارا ملک ہے اور ہم غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ہمیں قانون کی پاسداری کرنے والے شہری ہونے کیلئے ہمہ وقت اپنا کردار ادا کرتے رہنا ہوگا۔ بطور شہری ہماری جو ذمہ داریاں ہیں وہ سنبھالنا ضروری ہیں۔ ہمیں اس تبدیلی کا حصہ بننا ہے اور اپنی فوج اور اس کے حوصلے کا دفاع کرنا ہے۔پاکستانیوں کو فوجی تنصیبات پر ان حملوں کیخلاف اٹھنا چاہیئے اور یہ اعلان کر دینا چاہیئے کہ سب کچھ ان کے نام پر نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم تشدد پسند افراد، گروہوں اور رہنماؤں کیخلاف قانونی فریم ورک کے اندر کارروائی کی جائے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف لگاتار دوسرے دن ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ جاری ہے، صوبہ پنجاب میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے بھی کشیدگی کے سبب فوج کی طلبی کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔ حکومت پنجاب نے سیکیورٹی صورتحال سے نمٹنے میں معاونت کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت وفاقی حکومت سے یہ درخواست کی تھی جس کی منظوری دی جاچکی ہے اور وزارت داخلہ نے نوٹیفائی بھی کردیا ہے۔اس حوالے سے نفری کی تعداد کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، پنجاب کے بڑے شہروں بالخصوص لاہور اور فیصل آباد میں فوج ضلعی انتظامیہ کی معاونت کرے گی اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پاک فوج کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔
    اسی طرح امن و امن کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے خیبرپختونخوا میں بھی فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
    نگران حکومت خیبرپختونخوا نے فوج طلبی کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دے دی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صوبے میں بھی امن و مان کی صورتحال کافی بدتر ہے اس لیے یہاں پر بھی فوج تعینات کی جائے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں اور حامیوں کا مختلف مقامات پر احتجاج جاری ہے تحریک انصاف کے کارکنوں اور حامیوں کا مختلف مقامات پر احتجاج جاری ہے شرپسند عناصر نے پرتشدد کاروائیوں کے دوران 130 سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو شدید زخمی کیا اور پولیس اور سرکاری اداروں کی 25 سے زائد گاڑیاں تباہ و نذر آتش کی گئیں جبکہ مظاہرین نے 14 سے زائد سرکاری عمارتوں پر حملہ کر کے انہیں نقصان پہنچایا۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ریاست و قانون کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی جاری ہے اور شہریوں، پولیس افسران و اہلکاروں کو زخمی کرنے، املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔پاک فوج کا پٌاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کے دوران فوجی املاک کو نشانے بنائے جانے پر ’9 مئی کو سیاہ‘ باب قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ منظم طریقے سے فوجی تنصیبات پر حملے کرائے گئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی کی املاک اور تنصیبات پر منظم طریقے سے حملے کرائے گئے اور فوج مخالف نعرے بازی کروائی گئی۔

    جواب دیںحذف کریں