Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

الیکشن ہماراندرونی معاملہ،غیرملکیوں کی نصیحتیں نہیں چاہیں،دفترخارجہ

 اسلام آباد(جی این اے)انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے،ہمیں غیرملکیوں کی نصیحتیں نہیں چاہیں،دفترخارجہ کی ترجمان ممتاززہرہ بلوچ نے میڈیا بری...

 اسلام آباد(جی این اے)انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے،ہمیں غیرملکیوں کی نصیحتیں نہیں چاہیں،دفترخارجہ کی ترجمان ممتاززہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ کے دوران دوٹوک موقف دے دیا۔

ممتاززہرہ بلوج اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے دوسرے ممالک کے مبصرین نے جو بیانات دئیے ہیں ان میں سے بہت سے بیانات ایسے ہیں جو سچائی پر مبنی نہیں ہیں،ہمارے جمہوری ملک میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی اورآزادی سے اپنی رائے کا استعمال کریں۔

گفتگوجاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی عمل پر پوری طرح نظررکھے ہوئے تھا،الیکشن کی شفافیت پر دولت مشترکہ کے وفدنے بھی بات کردی تھی،مگر غیرملکی میڈیارپورٹس پر ہم کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔

نئ حکومت کی حلف برداری کی تقریب میں بھارتی وزیراعظم مودی کی شمولیت بارے ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے یہ فیصلہ نئی حکومت خودکرے گی،ہم ہدایات کے مطابق عمل کردیں گے۔پاکستان میں ہونے والے ٹارگٹ کلنگز کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے سوال پر ممتاززہرہ نے کہا کہ پاکسانی شہریوں کو قتل کرنے کی سازشیں جس ملک میں کی گئی تھیں پاکستان ان سے رابط کررہا ہے،اس مسئلے کیلئے تیسرے ملک کے ساتھ پیش رفت جاری ہے،انڈیاکی طرف سے ماورائے عدالت قتل کردئیے گئے باقی مقدمات پر بھی تحقیقات ہورہی ہیں،بھارت ماضی میں بھی ہمارے ملک میں ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہرچکا ہے۔انسانی حقوق بھی پامال کررہا ہے۔

کشمیر پر پیسے پھنک کر بھی بھارت اپنی حیثیت کو آئین کے مطابق نہیں بنا سکتا،مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی کے دفاتر پربھارتی چھاپوں کی بھی مذمت کرتے ہیں،پاکستان کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے کا خواہش مند ہے،کشمیریوں کی جدوجہدآزادی کیلئے پاکستان آوازحق بلند کرتا رہے گا۔

رفع شہر میں اسرائیل کی جارحیت کی بھی پاکستان بھرپورمذمت کرتا ہے،اوآئی سی نے بھی اسرائیل کی جارحیت پر تنبیہ کردی ہے،پاکستان بھی یہ مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطینیوں کا قتل عام بند کیا جائے۔

دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہمارے ملک کو جو دہشت گردی کے خطرے ہیں ان سے بھی ہم باخبر ہیں،افغانستان سے بھی دہشت گردی کی تنظیموں بارے بات ہوئی ہے،اگرچہ افغانستان کیساتھ اچھے ہمسائے والے تعلقات ہیں وہ ہمارا دوست ملک ہے مگر کچھ معاملات میں ہمیں تحفظات بھی ہیں جو کہ افغان ایریازمیں دہشت گردوں کی محفوظ آماجگاہوں سے متعلق ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں